اشعار

اشعار صوفی عاصم جلیلی

 

عالم بنے یہ سارا مرشد تیرا دیوانہ
ہر اک کو جا سناؤں تیرے حسن کا فسانہ
شمس وقمر بھی تیری آنکھوں میں ڈوبتےہیں
بلبل بھی پوچھتی ہے مجھ سے تیرا ٹھکانہ
حسن و عمل میں کامل ختنی ہے تاج تیرا
تجھ سا حسیں کہیں نہ ڈھونڈے پھرے زمانہ
عاصم کی آرزو ہے کوئ اسے نہ جانے
قدموں کی خاک بنکر یونہی رہے دیوانہ
ازقلم 🖊️
خاکپاۓمرشد
صوفی عاصم جلیلی

سب سے اوپر جانے کے لیے بٹن